Posts

نیکی حسن چاہتی ہے

 عبد الحنان صاحب   چڑیا گھر میں لطف اندوز ہو رہے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ ایک بچہ قریب ہی ایک سائیکل سے ٹیک لگائے کھڑا رورہا ہے۔ وہ اس بچہ کی جانب بڑھ گئے۔انہوں    نے اس کا کندھا ہلایا  اور اس کا سر اوپر کی طرف کر کے کہا:"کیا ہوا بیٹا ؟ کیوں رو رہے ہو؟" بچے نے ان کی طرف دیکھا اور کہا:"میرے ممی پاپا پتہ نہیں کہاں چلے گئے ہیں۔" عبد الحنان صاحب   نے کہا:" بیٹا اداس مت ہو، ذرا فکر مت کرو، اللہ خیر کرے گا اور تم یقینا اپنے ممی پاپا سے مل  جاؤگے ۔" انہوں نے اسے چپ کروانے کی کوشش کی۔ "میں تمہارے ممی پاپا سے ملوانے میں تمہاری مدد کرتا ہوں ،تم فکر مت کرو۔"وہ  اس بچے کو اپنے ساتھ کینٹین لے گئے۔  بچے نے کھانا خوب پیٹ بھر کر کھایا۔وہ تھوڑا حیران ہوئے ۔ انہوں نے اس سے کہا:"بیٹا اور لوگے؟" بچے نے انکار میں گردن ہلائی اور انار کا جوس ختم کرنے لگا۔ انہوں نے بل ادا کیا تو بچہ باہر کی طرف بڑھ گیا اور عبد الحنان صاحب   سے کہنے لگا کہ میں یہ داغ دھونا چاہتا ہوں ۔اس نے کپڑوں کی طرف اشارہ کیا۔ عبد الحنان صاحب   نے دیکھا کہ اس کے کپڑوں پ...

4 Daily Routines for a Healthy Body and Mind We Often Ignore

 4 Daily Routines for a Healthy Body and Mind We Often Ignore A happy life is not possible without good health. Our daily routine plays an important role in how we feel and how much we enjoy life. If we do not give attention to our health, we risk losing many joyful moments. We may face illness at an early age, and laziness will become our companion. Even the smallest tasks will make us tired, and little problems will disturb us again and again. But the good news is that we can change this. By planning our routine with health in mind, we can enjoy life to the fullest. Healthy choices give us the strength to live our best moments with full energy. Illness will not hold us back. Laziness will not stop us from enjoying our days. When we adopt healthy habits, life feels lighter and more joyful. Stress, confusion, and headaches no longer control us. Instead, we handle challenges calmly and with a smile. What once felt difficult suddenly becomes easy. There are four daily routines for a ...

wo kon tha?

  وہ کون تھا؟ عبد الحنان صاحب   ایک دن ایک چڑیا گھر میں گھوم رہے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ ایک بچہ قریب ہی ایک سائیکل سے ٹیک لگائے کھڑا رورہا ہے۔ وہ اس بچہ کی جانب بڑھ گئے۔عبد الحنان صاحب     نے اس کا کندھا ہلایا   اور اس کا سر اوپر کی طرف کر کے کہا:"کیا ہوا ؟ کیوں رو رہے ہو؟" بچے نے ان کی طرف دیکھا اور کہا:"میرے ممی پاپا پتہ نہیں کہاں چلے گئے ہیں۔" عبد الحنان صاحب     نے کہا:" بیٹا اداس مت ہو، ذرا فکر مت کرو، اللہ خیر کرے گا اور تم یقینا اپنے ممی پاپا سے مل لوگے ۔" انہوں نے اسے چپ کروانے کی کوشش کی۔ "میں تمہاری مدد کرتا ہوں تمہارے ممی پاپا سے ملونے میں ،تم فکر مت کرو۔"وہ   اس بچے کو اپنے ساتھ کینٹین لے گئے۔ بچے نے کھانا خوب پیٹ بھر کر کھایا۔وہ تھوڑا حیران ہوئے ۔ انہوں نے اس سے کہا:"بیٹا اور لوگے؟" بچے نے انکار میں گردن ہلائی اور انار کا جوس ختم کرنے لگا۔ انہوں نے بل ادا کیا تو بچہ باہر کی طرف بڑھ گیا اور عبد الحنان صاحب     سے کہنے لگا کہ میں یہ داغ دھونا چاہتا ہوں ۔ عبد الحنان صاحب     نے دیکھا کہ اس کے کپڑوں پر ...

The time is money

The time is money " Wow! What a shot!" "Fantastic! You've done an amazing job!" Saim's friends gathered around him and praised him greatly. Saim's mother called out to him from the window of his room as he was peeking into the garden. "Saim, dear, come inside! It's time for your tuition." Focusing on the ball, Saim replied, "I'll come in a little while." His mother said, "You've been saying 'a little while' for so long now, come quickly!" Ignoring his mother, Saim told his friend Nuaim, "Let's continue playing." All his friends looked at him in surprise, thinking he would soon listen to his mother and leave the game, forcing them all to stop playing. Riyaz told Saim, "Come on, stop the game. Your mom has been calling you for a while, you should go. Obeying parents is a must." Saim glared at him and, waving his bat in a batting stance, said, " Now, don’t...

The Battle of Dhat al-Qarad

  The Battle of Dhat al-Qarad   Dhat al-Qarad is located in the Quraish Banu Ghutafan region. This battle occurred three days before the Battle of Khaybar. The protagonist of this event was Hazrat Salma bin Akwa (may Allah be pleased with him). He was a young and swift runner. Hazrat Salma bin Akwa' (may Allah be pleased with him) narrates that he found a servant of Hazrat Abdul Rahman bin Auf (may Allah be pleased with him) who said, "Someone has captured the camels of the Noble Prophet (peace be upon him)." I asked, "Who has captured them?" He replied, "The people of Ghatafan have taken them." Hazrat Salma bin Akwa' (may Allah be pleased with him) said, "I raised three cries "ya sabaha!" so that people would know that an attack had been launched." Then Hazrat Salma bin Akwa' (may Allah be pleased with him) immediately initiated the pursuit of the enemy. The enemy was riding on camels, while Hazrat Salma was running o...

بھوت بنگلہ کے شکار

بھوت بنگلہ کے شکار میں اس وقت ساتویں جماعت  کا طالب علم تھا ۔جب ہماری کلاس میں  ایک نیا طالبعلم   داخل ہوا۔ اسکا نام  فیصل تھا ۔ رنگ  قدرے سیاہ، چھوٹی ناک، مضبوط بازو اور تیز آنکھیں  تھیں۔ داخلہ اسکا نیا ہوا تھا لیکن اس کو کلاس میں سیٹ اساتذہ کے قریب والی ملی تھی ۔ معلوم یہ ہوا تھا کہ صاحب پڑھنے میں بلا کے ذہین ہیں۔اپنا گزشتہ رکارڈ شاندار رکھتے ہیں۔ نہ صرف علم و فضل رکھتے ہیں۔ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی اپنا لوہا منواتے آرہے ہیں۔ میری اس سے ملاقات دو دن پہلے اپنے بابا کے ساتھ ہوئی تھی۔ موصوف ہمارے علاقے میں نئے آئے تھے ۔رحیم چاچا کے جانے کے بعد فیصل کے والد نے وہ گھر کرایہ پر لے لیا تھا ۔اور آتے ہی ان کے والد صاحب نے بابا سے دوستی کرلی تھی۔حالانکہ بابا نے صرف اچھے پڑوسیوں کی طرح حسن سلوک کی خاطر ان کی کچھ خاطر مدارت   کی تھی ، کہ نئے رہنے آئے ہیں ،کچھ مشکل نہ ہو۔ لیکن کہتے ہیں نہ کہ انگلی پکڑائی تو ہاتھ پکڑ لیا۔تقریباً پورا وقت ہی اپنے لخت جگر کی تعریفیں کی تھیں۔اس کی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کو خوب بسط کے ساتھ واضح کیاتھا۔بابا ان ...